02-Oct-2023 ہزل مزاحیہ شاعری
ہزل
نہ یہ زمیں کے لئے ہے نہ آسماں کے لئے
ہر ایک اہلیہ ہوتی ہے بس میاں کے لئے
نہ ماں پہ شعر کہے ہم نے اور نہ اباّ پہ
تمام شاعری کی ہم نے گلفشاں کے لئے
ضرورتیں مری تنخواہ پوری کرتی ہے
ضمیر بیچ رہا ہوں فلاں فلاں کے لئے
نشاں بدن پہ لپسٹک کے دیکھ سکتے ہو
کہ اس نے رات کو بوسے کہاں کہاں کے لئے
جو پڑھ رہے ہیں سبھی نو نہال انگریزی
نہیں ہے کوشاں کوئی مادری زباں کے لئے
کہا یہ بیوی نے مصرع لکھا نہ اک مجھ پر
تمام شعر تمہارے ہیں کہکشاں کے لئے
جو نکتہ چیں ہیں نکالیں وہ عیب غالب میں
مزاح و طنز ہمارا ہے نکتہ داں کے لئے
ہمارے دور کے شوہر ہیں فنا فی البیگم
نہیں ہے بیٹا کوئی بھی ضعیف ماں کے لئے